1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

کرنل محمد خان کی کتاب " بجنگ آمد " سے اقتباس

'نثر' میں موضوعات آغاز کردہ از بینا, ‏مارچ 29, 2016۔

  1. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    کرنل محمد خان کی کتاب " بجنگ آمد " سے اقتباس
    " ۴ جنوری ۱۹۴۴ کی صبح کو ہماراجہاز آہستہ آہستہ بمبئی کی گودی میں داخل ہوا ۔میں ایک مختصر سی نیند سے جاگا تو پورٹ ہول سے خشکی نظر آئی ایک بے تابی ے عالم میں کپڑے پہنے 'عرشے پر پہنچا ارض ہند پر نظر پڑی تو آنکھوں میں وفور مسرت سے آنسو چھلک اٹھے اور جب خاک وطن پر پاؤں رکھا تو خدا جانے کتنی دیر احسا س رہا کہ پاؤں کے بجائے جبین کیوں نہ رکھ دی ۔بمبئی میں ہمیں ٹرانزٹ کیمپ میں ٹھہرایا گیا ۔ یہ وہی کیمپ تھا جہاں ڈھائی سال پہلے ہماری دعا کو کسی بابو مزاج فرشتے نے محض ٹائپ کی غلطی کی وجہ سے خدا تعالیٰ تک جانے سے روک دیا تھا اور ہمارا سمندر پار کا سفر ٹل نہ سکا تھا۔ بہر حال اب خوش تھے کہ نہ صرف جنگ سے بچ کر آگئے تھے بلکہ کسی قسم کا سچا لہو لگا کر انگریزی غازی بھی بن چکے تھے اور طبیعت میں ایک قسم کی خان بہادری محسوس کرتے تھے چنانچہ کیمپ کے دفتر میں داخل ہوئے تو اندر اس بے تکلفی سے قدم رکھا گویا صاحب خانہ ہم ہی ہیں اور انگریز کمانڈانٹ نے بھی ہمیں خوش آمدید کہا تو اس تپاک سے گویا ملکہ معظم نے ذات طور پر ہماری خاطر ہدایات بھیجی ہیں ملاقات کے دوران ہمیں کمانڈانٹ صاحب نے سگنل ٹرینینگ سنٹر سیالکوٹ میں تقرر کا حکم نامہ دیا لیکن وہاں جانے سے پہلے ایک ماہ کی رخصت کا مژدہ بھی سنایا اور اسی شب فرنٹئیر میل سے ہماری نشست کا انتظام بھی کر دیا ۔
    دوسرے روز لاہور پہنچے ۔ہماری منزل تو آگے چکوال تھی جہاں سے اتر کر اپنے گاؤں بالکسر جانا تھا لیکن گاڑی لاہور کے اسٹیشن پر رکی اور میں نے کھڑکی سے باہر جھانکا تو ہمیں وہی کالج کے دنوں کے مانوس در و دیوار نظر آئے وہی رس بھری پنجابی آوازیں کانوں میں پڑیں اور وہی بھاگ بھری قمیصیں اور شلواریں دکھائی دیں ایک غیبی طاقت نے ہمیں لاہور اترنے پر مجبور کر دیا اسٹیشن سے نکل کر پہلی دفعہ محسوس ہوا کہ لاہور کے گلی کوچوں میں پیدل چلنا بھی کتنی بڑی نعمت ہ ے ہم چوبیس گھنٹے لاہور ٹھہرے ۔ ٹھہرے کیا ' اپنے آپ کو لاہور کے سپرد کردیا اور یوں محسوس ہوا جیسے ہوائے لاہور ہماری سہ سالہ اجنبیت کو دھو کر ہماری باضابطہ تطہیر کررہی ہے ۔ دوسرے روز گھر پہنچے تو چھوٹوں کو بڑا پایا اور بڑوں کو اور بڑا ۔لیکن گاؤں کی بڑی خبر یہ نہ تھی کہ ہم نے انہیں کیسا پایا بلکہ یہ کہ ہم خود کیسے پائے گئے ۔خبر مشہور ہو گئی کہ کپتان آگیا ہے محمد خان آگیا ہے ۔ کتنا دبلا پتلا تھا 'اب دیکھو کیسا جوان نکلا ہے ۔صاحب بن گیا ہے ۔سر گٹ بھی پیتا ہے ۔مسکوٹ میں کھاناکھاتا ہے نوکری پہرہ بھی معاف ہے گاؤں کے چھوٹے بڑے کام چھوڑ کر ملاقات کو آنےلگے ۔ہم نے پہلے دو دن میں کوئی ایک ہزار معانقے کیے ہونگے اور بس اتنی ہی ہمارے گاؤں کی مردانہ آبادی تھی ۔چھاتی دکھنے لگی لیکن دل کو ایک عجیب سکھ حاصل ہوا مہینے بھر میں صرف چند روز اپنے گھر کھانا کھایا اور وہ بھی والدہ کے اصرار پر کہ مجھے اپنے بیٹے کو جی بھر کر دیکھ لینے دو اور بہت دیر دیکھ چکیں تو وہ کچھ کہا جو صرف ماں ہی کہہ سکتی ہے '"بیٹا اب ساری فوج میں تم ہی بڑے افسر ہو نا ؟"
    میں والدہ کو دیکھتا اور سوچتا کہ اگر اس پیکر محبت کا وجود نہ ہوتا تو کیا مجھے وطن واپسی کا یہی اشتیاق ہوتا ؟ بغیر کسی جھجک کے جواب دیا " جی ہاں ایک آدھ کو چھوڑ کر سب میرے ماتحت ہیں ۔۔" اور ماں کی دنیا آباد ہو گئی ۔ویسے سچ یہ تھا کہ ایک آدھ نہیں بلکہ ایک لاکھ چھوڑ کر بھی ہمیں اپنے ماتحت ڈھونڈنے کے لیے چراغ بلکہ سرچ لائٹ کی ضرورت تھی لیکن وہ سچ کس کام کا جس سے ماں کا دل دکھے ؟ "
     
    تجمل حسین اور زبیر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    سب سے بہترین جملہ جس پر اس اقتباس کا اختتام ہوا۔ بہت خوبصورت اقتباس ہے @بینا جی۔ شریک یونہی کرنے کے لئے شکریہ ۔
     
    تجمل حسین اور بینا .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    یہ آخری پیراگراف تو اس تحریر کا نچوڑ ہے۔
    ممنونم @زبیر
     
    زبیر اور تجمل حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. تبصرے تو ہوچکے ہیں لہٰذا تبصرہ کیا کروں۔ شریکِ یونہی کرنے کیلئے شکریہ بینا جی۔۔۔ :)
     
    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. عمراعظم

    عمراعظم یونہی ایڈیٹر Staff Member

    لا جواب تحریر ۔۔ لاجوب انتخاب @بینا جی۔
    کوئی بھی تحریر جس میں ماں کی لازوال محبت اور باپ کے بے مثال شفقت کا ذکر پایا جاتا ہے امر ہو جاتی ہے۔ اللہ ہم سب کو والدین کی خدمت کے جذبے سے سرشار فرما دے۔آمین
    مجھ جیسے یتیم کو دوسروں کے والدین کی دلجوئی کرنے والا بنا دے۔آمین
     
    زبیر اور تجمل حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    میں یہ کہوں کہ کرنل صاحب میرے پڑوسی تھے تو کچھ غلط نہ ہو گا۔۔ :)
     
    عمراعظم اور تجمل حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    آمین
     
    عمراعظم اور تجمل حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. یہ بڑی حیران کن اور دھماکے دار خبر ہے :)
     
    عمراعظم اور زبیر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    وہ بلکسر سے تھے اور میں کلر کہار سے بیچ میں لگ بھگ چند کلومیٹر کا فاصلہ ہے اور ہمارا ضلع ایک ہی ہے یعنی چکوال۔:)
    ویسے آپ کو یہ بات تو معلوم ہو گی کہ پاکستان افواج میں ضلع چکوال اور جہلم سے ہی سب سے زیادہ لوگ ہیں۔
     
    بینا، عمراعظم اور تجمل حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. بہت خوب۔ پھر تو واقعی شاہد آفریدی بھی میرا ہمسایہ ہی تو ہے :p
     
    زبیر اور عمراعظم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. عمراعظم

    عمراعظم یونہی ایڈیٹر Staff Member

    :eek:
     
    تجمل حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    وہ کیسے۔۔ میری طرح وضاحت سے بتایا جائے
     
    تجمل حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  13. مجھ سے چند شہر چھوڑ کر شاہد آفریدی کا شہر ہے۔۔ :)
    ویسے یہ بات تو آپ کو معلوم ہوگی کہ شاہد آفریدی پاکستانی ہیں۔

    بس یا مزید وضاحت درکار ہے :D
     
    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    آپ کو پتہ ہےکہ کلر کہار سے بلکسر چل کر بھی جایا جا سکتا ہے؟
     
    تجمل حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. ویسے چل کر تو حج کو بھی جاسکتے ہیں :)
     
    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    کتنے عرصے میں؟
     
    تجمل حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. کنفرم کرکے بتاتا ہوں۔۔ :)
     
  18. گوگل بھی جمع تفریق میں جواب دے گیا ہے :(
     

اس صفحے کو مشتہر کریں