1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

چلغوزہ۔

'طب و صحت' میں موضوعات آغاز کردہ از عمراعظم, ‏جنوری 2, 2017۔

  1. عمراعظم

    عمراعظم یونہی ایڈیٹر Staff Member

    چلغوزہ کھائیں سردی سے لطف اٹھائیں
    (ڈاکٹر عبدالرشید، کراچی)
    اس کے چھلکے کا رنگ سرخ اور مغز سفید ہوتا ہے۔ ذائقے میں یہ قدرے شیریں اور خوش ذائقہ ہوتا ہے۔ اس کا مزاج گرم اور تر درجہ اول ہے۔ مقدار خوراک، ایک تولہ سے ڈیڑھ تولہ ہے۔ اس کے حسب ذیل فوائد ہیں۔

    چلغوزہ کے فوائد

    چلغوزہ مقوی اعصاب ہے۔

    بھوک بڑھا تا ہے۔

    لقوہ اور فالج میں اس کا مسلسل استعمال مفیدہے۔

    پرانی کھانسی میں مغز چلغوزہ رگڑ کر شہد میں ملا کر چٹانا مفید ہو تا ہے۔

    مغز کھیرا اور مغز چلغوزہ ہم وزن استعمال کرنے سے بند پیشاب جا ری ہو تا ہے۔

    مغز چلغوزہ، جریا ن، یرقان اور درد گردہ میں بے حد مفید ہے۔

    اس کا کھانا جسمانی گوشت کو مضبوط کرتا ہے۔

    رعشہ اور جوڑوں کے درد میں مغز چلغوزہ صبح و شام ہمراہ پانی یا قہوہ یا چائے کے ساتھ استعمال کرنے سے فائدہ ہو تا ہے۔

    ریا ح کو دور کر تا ہے۔

    مادہ تو لید کو پیدا کرتا ہے۔

    مقوی باہ ہے۔

    دل اور دماغ کو تقویت دیتا ہے۔

    سردیوں میں اس کا استعمال زیادہ ہو تا ہے۔

    دمہ میں بھی مغز چلغوزہ کو شہد کے ہمراہ رگڑ کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔ لیکن مریض کو چاولوں سے پرہیز کروانا ضروری ہو تا ہے۔

    گردہ کو طاقت دیتا ہے۔

    یہ جگراور مثانہ کے لیے بے حد مفید ہے۔

    سدے کھولتا ہے۔

    چلغوزہ دیر ہضم ہوتا ہے۔ اس لیے مقدار سے زیادہ کھا نے میں احتیاط ضروری ہے۔

    بلغمی مزاج والوں کے لیے سردیوں کا یہ ایک معتدل ٹانک ہے۔

    کھا نا کھانے کے بعد اس کا استعمال مفید ہوتا ہے۔

    مغز چلغوزہ دودھ کے ہمراہ کھا نے سے جسم مو ٹا ہوتا ہے۔

    گنٹھیا کے مرض میں اس کا استعمال مفید ہے۔

    خون کے فساد کو دور کر تا ہے۔

    فالج اور رعشہ میں مغز چلغوزہ ایک تولہ اور شہد چھ ماشہ ملا کر کھلا نا بے حد مفید ہے۔

    چلغوزہ کے چھلکوں پر روغن سا لگا ہوتا ہے۔ جو چھیلتے وقت مغز کے ساتھ لگ جا تا ہے۔ اور ایسے مغز کھا نے سے معدے میں سوزش ہو جا تی ہے اور گلے کی خراش کا بھی احتمال ہوتا ہے۔
     
    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. محمد یاسرکمال

    محمد یاسرکمال یونہی ہمسفر

    روغن سے بچاؤ کے لیے کیا کیا جائے؟ دھونا تو آپشن نہیں ،تو شائدکپڑے سے صاف کرنا پڑے گا؟
     
    زبیر اور عمراعظم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. عمراعظم

    عمراعظم یونہی ایڈیٹر Staff Member

    جی آپکی تجویز مناسب لگتی ہے۔
     
    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں