1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

میرا تو سب کچھ میرا نبی ﷺ ہے

'گلستانِ عقیدت' میں موضوعات آغاز کردہ از عماد عاشق, ‏جولائی 10, 2016۔

  1. عماد عاشق

    عماد عاشق یونہی ہمسفر

    محمد مظفر الدین احمد صدیقی جنہیں دنیا مظفر وارثی کے نام سے جانتی ہے، دورِ جدید کے ایک مایہ ناز قادر الکلام شاعر ہیں، جن کی وجہِ شہرت مدحتِ سرنشین مہوشاں ﷺ اور توصیف ِ ذات ِ لم یزل ہے۔ حضرت 23 دسمبر 1933 کو بھارتی ریاست اتر پردیش کے مشہور شہر میرٹھ میں پیدا ہوئے اور وہیں ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ حضرت کے والد کا نام صوفی شرف الدین احمد ہے، جو اپنے زمانے کے ایک مشہور عالم اور صوفی با صفا گزرے ہیں۔ ان کی مقبولیت کا انداز ہ اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہیں فصیح الہند اور شرف الشعرا ء کے نام سے جانا جاتا تھا اور وہ تقریباََ 24 علمی و ادبی و اسلامی کتب کے مصنف تھے۔ مزید برآں وہ طریقت کے تمام سلاسل (قادریہ، چشتیہ، سہروردیہ، نقشبندیہ) میں بیعت تھے۔

    حضرت مظفر وارثی نے ادیب فاضل کا کورس پنجاب یونیورسٹی سے کیا۔ مختلف اخبارات اور اسٹیٹ بنک آف پاکستان سے وابستہ رہے۔ تا دمِ وفات ان کی قریباََِ 20 کتب شائع شدہ تھیں اور کم و بیش 10 کتب اشاعت پذیر تھیں۔ گو کہ انہوں نے نظم اور غزل بھی کہی، لیکن ان کی وجہِ شہرت حمد و نعت ہی رہی۔ حضرت کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اردو زبان میں پہلا حمدیہ مجموعہ حضرت نے ہی کہا۔ ان کے دو مجموعہ جات 'الحمد ' اور 'لاشریک' کُلی طور پر حمدیہ ہیں۔ نعتیہِ مجموعہ جات میں کعبہِ عشق، دل سے درِ نبی ﷺ تک، میرے اچھے رسول ﷺ ، صاحب التاج ﷺ، امی لقبی ﷺ شامل ہیں۔ آپ کی خدمات کے اعزاز میں حکومتِ پاکستان نے آپ کو صدارتی ایوارڈ برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا۔ دیگر اعزازات میں مولانا محمد علی جوہر ایوارڈ، افتخار غالب ایوارڈ اور بہادر شاہ ظفر ایوارڈ شامل ہیں۔ عالمِ اسلام کا یہ عظیم سپوت 28 جنوری 2011 کو ہمیں سوگوار کرگیا۔

    حضرت کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ وہ نہ صرف عمدہ نعت گو بلکہ ایک نہایت ہی خوبصورت نعت خواں بھی تھے۔ انہوں نے اپنے لازوال کو جب اپنی خوبصورت آواز کی چاشنی و حلاوت عطا کی تو لطف دو چند ہوگیا۔ذیل میں ان کی ایسی ہی ایک نعت درج ہے، جس کو انہوں نے خود پڑھا تھا۔ کلام کی خاص بات یہ ہے کہ نہایت ہی سادہ الفاظ کو اس طور ربط عطا کیا گیا ہے کہ ایک لاثانی کلام تشکیل پایا۔ نعت شریف پڑ ھ کر شفیع معظم ﷺ کی بارگار میں درود و سلام بھیجنا اور حضرت وارثی کے درجات کی بلندی کی دعا کرنا مت بھولیے گا۔ جزاک اللہ۔



    میرا تو سب کچھ میرا نبیﷺ ہے


    سیاہیاں مجھ میں داغ مجھ میں

    جلیں اسی کے چراغ مجھ میں

    اثاثہِ قلب و جاں وہی ہے

    میرا تو سب کچھ میرا نبیﷺ ہے


    میرے گناہوں پہ اس کا پردہ

    وہ میرا امروز میرافردا

    ضمیر پر حاشیے اسی کے

    شعور بھی اس کا وضع کردہ

    وہ میرا ایماں میرا تیقّن

    وہ میرا پیمانہِ تمدن

    وہ میرا معیار ِ زندگی ہے

    میرا تو سب کچھ میرا نبیﷺ ہے


    وہ میری منزل بھی ہمسفر بھی

    وہ سامنے بھی پسِ نظر بھی

    وہی مجھے دور سے پکارے

    اسی کی پرچھائیں روح پر بھی

    وہ رنگ میرا وہ میری خوشبو

    میں اس کی مٹھی کا ایک جگنو

    وہ میرے اندر کی روشنی ہے

    میرا تو سب کچھ میرا نبیﷺ ہے


    اسی کے قدموں میں راہ میری

    اسی کی پیاسی ہے چاہ میری

    اسی کی مجرم میری خطائیں

    اسی کی رحمت گواہ میری

    اسی کا غم مجھ کو ساتھ رکھے

    وہی میرے دل پہ ہاتھ رکھے

    وہ درد بھی ہےسکوں بھی ہے

    میرا تو سب کچھ میرا نبیﷺ ہے


    ازل کےچہرے پہ نور اس کا

    ظہورِ عالم ظہور اس کا

    خود اس کی آواز گفتہِ حق

    خود اس کی تنہائی طور اس کا

    بہت سے عالی مقام آئے

    خدا کے بعد اس کا نام آئے

    وہ اولیں ہے وہ آخریں ہے

    میرا تو سب کچھ میرا نبیﷺ ہے

    نہ مجھ سے بارِ عمل اٹھے گا

    نہ عضب ہی کوئی ساتھ دے گا

    اگر کہے گا تو روزِ محشر

    خدا سے میرا نبیﷺ کہے گا

    سیاہیاں داغ صاف کردے

    اسے بھی مولا معاف کردے

    یہ میرا عاشق ہے وارثی ہے

    میرا تو سب کچھ میرا نبیﷺ ہے
     
    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں