1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

غالب کے انتقال کی پہلی خبر​................! (اکمل الاخبار، دہلی - 17 فروری 1869)​

'غالبیات' میں موضوعات آغاز کردہ از بینا, ‏جنوری 17, 2014۔

  1. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    مرزا غالب کے انتقال کی خبر سب سے پہلے دہلی کے اکمل الاخبار میں شائع ہوئی تھی اور پھر سارے ملک میں پھیل گئی تھی۔۔۔ یہ خبر غالب کے انتقال کی بھی تھی اور ان کے حضور خراجِ عقیدت بھی ! ذیل میں یہ پوری خبر مع عنوان دی جارہی ہے۔۔۔ ۔اس سے صرف غالب کی شاعرانہ عظمت کا ہی اندازہ نہیں ہوگا بلکہ یہ بھی معلوم ہو سکے گا کہ اُس زمانہ کے اُردو اخبارات کی زبان کتنی مرصع، شُستہ اور مخلص ہوا کرتی تھی۔۔۔
    (ماخوز از شبستاں ڈائجسٹ، دہلی)


    غالب کی وفات
    انا للہ وانا الیہ راجعون​

    فعال اِس زمانہ غدّارے، آہ روزگار ناہنجارے! ہر روز نیا رنگ دکھاتا ہے، ہر دم دامِ غم میں‌پھنساتا ہے۔۔اِس محیط آفت کی موج بلاخیز ہے، اس وادیء ہولناک کی ہوا فتنہ انگیز ہے، اس کا آب سراب، اس کی راحت جزوِجراحت، اس کی رافت سرمایہء صداقت، اس کی شکر زہر آلود، اس کی امید آرزوئے فرسودہ۔ ہر روز محل حیات کو صرصرِ ممات سے گراتا ہے، ہر دم محفلِ سرور سے صدائے ماتم اٹھاتا ہے۔ پھول اِدھر کھلا، اُدھر گر پڑا۔ لالہ لباسِ رنگین میں یہی داغ دل پر رکھتا ہے۔ غنچہ خونِ جگر سر پرورش پاتا ہے۔ بلبل نوحہ گِر چمن ہے اور مرغ سحر خواں اسیر محن!

    کیا عجب گر آسماں درپےء آزار ہے۔۔ بھلا اس سے کی توقعِ آسودگی جس کا خود گردش پر مدار ہے۔ دیکھو بیٹھے بٹھائے کیا آفت اٹھائی ہے، کس منتخبِ روزگار کی جدائی دکھائی ہے۔ نخل برومند سے معانی کو بادِ خزاں سے گرایا، مہر سپہرِ سخن دانی کو خاک میں ملایا۔۔۔ جو خسرو کے بعد ملکِ سخن کا خسروِ مالکِ رقاب تھا۔۔۔ ۔

    اس کا نامہء عمر طے ہوا۔۔۔ جو میدان سخنوری کا شہسوار مالکِ رقاب تھا اس کارخش زندگی پے ہوا۔۔۔ اب حضرت کی کن کن خوبیوں کا ذکر کیا جائے۔۔۔ ۔دریا کوزے میں کیوں کر سمائے۔۔۔ ۔حسنِ خلق میں اخلاق کی کتاب، عمیم الاشفاقی میں لاجواب، خوبیء تحریر میں بے نظیر۔۔۔ صافی ضمیر، جادو تقریر۔۔۔ فارسی زبان میں لاثانی، اردوئے معلٰی کے بانی۔۔افسوس جس کا شہبازِ خیال طائرِ سدرہ شکار ہو۔۔۔ وہ پنجہء گرگ اجل میں‌گرفتار ہو۔۔۔ ۔اس غم سے سب کی حالت تباہ ہے۔۔روز یہی اس مصیب میں سیاہ ہے۔۔۔ ۔اب توضیحِ اجمال و تشکیل مقال ہے۔۔واضع ہو کہ جناب مرحوم دو تین مہینے سے صاحب فراش رہے۔۔۔ ضعف و نقاہت کے صدمے سہے۔۔آٹھ دن انتقال سے پہلے کھانا پینا ترک فرمایا۔۔۔ اس دنیائے فانی سے بالکل دل اٹھایا، تا آنکہ 15 فروری 1869ء روز دو شنبہ دوپہر ڈھلے اس خورشید اوجِ فضل و کمال کا زوال ہوا۔۔۔ ۔
     
    تجمل حسین، زبیر اور عمراعظم نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    برِ صغیر کے عظیم شاعر نوشہ مرزا اسد اللہ خان غالب خدمت میں انکی برسی کے موقع پر ایک چھوٹا سا نذرانہء عقیدت انکی نذر............!!!
     
    زبیر، عمراعظم اور صباح نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. عمراعظم

    عمراعظم یونہی ایڈیٹر Staff Member

    عجب بات ہے کہ اتنے عرصہ تک محترمہ بینا کی یہ پوسٹ میری نظروں سے اوجھل رہی۔ ایک عظیم شاعر کے عین شایانِ شان۔ شکریہ محترمہ بینا
     
    بینا اور زبیر .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. عماد عاشق

    عماد عاشق یونہی ہمسفر

    اگر آج کے زمانے کا کوئی اخبار اس زمانے میں موجود ہوتا تو یہ خبر اس طرح دیتا:

    کل ایک اردو شاعر مرزا غالب ، جن کا نام اسد اللہ بتایا جاتا ہے ، کا طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔ مرحوم نے سوگواران میں ایک بیو ہ کو چھوڑا ہے جبکہ جائیداد کا معاملہ ان کی زندگی کے اوائل سے ہی تنازعات کی زدمیں ہے۔ سننے میں آیا ہے کہ کسی زمانے میں وہ بادشاہ کے استاد بھی رہے۔ مرحوم کے نام سے ایک دیوان بھی منسوب ہے، جس میں نہ جانے کیا کیا لکھا ہوا ہے۔ مرحوم کی رسم ِ قل خوانی ادا تو کی جائے گی، لیکن ابھی وقت کا تعین نہیں ہوسکا۔
     
    عبدالرزاق قادری نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    اس مضمون کی پسندیدگی کے لئے ممنونم @عمراعظم بھائی

    اس عظیم مرد قلندر کی شان میں ہم کیا کہہ سکتے ہیں ان کی شایانِ شان الفاظ نہیں ہیں اور جو اس تحریر میں لکھا گیا۔۔۔۔۔

    حق تو یوں ہے کہ حق ادا نہ ہوا
     
    عمراعظم اور تجمل حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    :oops:
     
  7. متفق۔آج کل صحافت پیشہ بن چکی ہے اور وہ رشوت خوری کا۔ جتنی رشوت خوری صحافت میں ہورہی ہے اتنی شاید کہیں اور نہ ہو۔ چیف ایڈیٹر سے لے کر عام رپورٹر سبھی بلیک میلنگ اور رشوت کے پیسے کھارہے ہیں۔ جب صحافت جیسا پیشہ ہی رشوت خوری کی نظر ہوجائے تو وہاں خبر کا خیال کون کرے گا؟
    :sick
     
    عمراعظم اور بینا .نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    شکر ہے کہ استادِ سخن آج کے دور میں نہیں تھے۔۔۔لیکن انکے معاصرین نے بھی انکی قدر دانی نہ کی ۔
     
    عماد عاشق اور عمراعظم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    آپکی بات بھی ایک لحاظ سے درست ہے @تجمل حسین

    ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے، انجام گلستاں کیا ہوگا
     
    عمراعظم اور تجمل حسین .نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. عمراعظم

    عمراعظم یونہی ایڈیٹر Staff Member

اس صفحے کو مشتہر کریں