1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

شادی دل کی صحت کے لیے اچھی ہے: مطالعاتی رپورٹ

'طب و صحت' میں موضوعات آغاز کردہ از زبیر, ‏اکتوبر 19, 2013۔

  1. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    لندن — طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شادی کا بندھن نا صرف دو دلوں کو قریب لاتا ہے، بلکہ زندگی میں جیون ساتھی کی آمد سے دل کی صحت پر بھی اچھا اثر پڑتا ہے۔

    ایک حالیہ مطالعے کے نتیجے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شادی مردوں اور عورتوں دونوں کےدل کی صحت کی حفاظت کرتی ہے اور شادی شدہ جوڑوں میں دل کی بیماریوں کے خطرے میں پانچ فیصد کی کمی کا باعث ہے۔

    امریکی ماہرین نے 35لاکھ مرد اور عورتوں پر مشتمل ایک تحقیق میں شادی شدہ جوڑوں کا موازنہ تنہا، طلاق یافتہ اور بیوہ ہونے والے شرکا کےساتھ کیا، اور نتیجے میں شادی اور دل کی صحت کا باہمی ربط ظاہر ہوتا ہے۔

    تجزیہ کاروں نےامراض قلب کے ایک ملک گیر اسکریننگ پروگرام میں شامل 21 سے 102 برس کے شرکاء کی طرز زندگی اور صحت پر مبنی وسیع تر معلوماتی ڈیٹا کے تجزیے سے معلوم کیا ہے کہ شادی شدہ جوڑوں میں خاص طور پر ٹانگوں میں خون کی فراہمی پر اثرانداز ہونے والی بیماری پیری فیرال peripheral arterial کا خطرہ 19 فیصد تک کم پایا گیا ہے۔

    تحقیق سے یہ بھی پتا چلا کہ دماغ میں خون کا کمزور بہاؤ یا 'بیماری سری بروویسکیولر' cerebrovascular کے پیدا ہونے کا خطرہ بھی شادی شدہ جوڑوں میں 9 فیصد کم تھا۔ اسی طرح، جسم کی اہم ترین شریان 'اےاورٹک' میں ٹوٹ پھوٹ پیدا کرنےوالی بیماری abdominal aortic aneurysm کے پیدا ہونےکا خطرہ بھی8 فیصد کم پایا گیا۔

    تاہم، محققین نے کہا کہ دل کی شریانوں کی بیماریوں کے خطرات 50 برس سےکم عمرجوڑوں میں زیادہ واضح طور پر نظر آئے، جن میں دل کی بیماریوں کا خطرہ تقریبا 12 فیصد کم تھا۔

    ماہر امراض قلب جیفری برجر نیویارک میں'لینگن میڈیکل سینٹر' سے وابستہ ہیں اور مشترکہ مطالعہ کے سربراہوں میں سے ایک ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ممکن ہے کہ اس نتیجے کی وجہ جیون ساتھی سے ملنے والی توجہ اور پیار ہو جو شادی شدہ جوڑوں کو اپنی صحت کا خیال رکھنے پر مجبور کرتا ہے۔

    میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق، تحقیق سے پتا چلا کہ شریک حیات کےمرنے سے دل کی بیماریوں کا خطرہ 3 فیصد زیادہ بڑھ گیا۔ جبکہ، تنہا اور طلاق یافتہ افراد میں موٹاپےکا مرض اور سگریٹ نوشی عام نظر آئی۔ علاوہ ازیں، شریک حیات کی موت کا دکھ برداشت کرنے والوں میں بلند فشار خون ,ذیا بیطس کےامکانات زیادہ تھے۔

    ڈاکٹر کارلوس الوئیراس تحقیق کے سربراہوں میں شامل تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ شادی اور دل کی بیماریوں کےخطرے کا باہمی تعلق خاص طور پرنوجوان شادی شدہ جوڑوں میں بہت مضبوط نظر آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دل کی بیماریوں کےدیگر عوامل مثلاً جنس، جینات اور نسلی تفریق کو بھی تجزیہ میں شامل کرنے کےباوجود ازدواجی حیثیت انفرادی طور پر دل کی بیماریوں کے ساتھ منسلک تھی۔

    ڈاکٹرالوئیر نے کہا کہ ہماری تحقیق میں دل کے تمام مسائل کا احاطہ کیا گیا ہے، جس میں شریانوں کا بند ہونا، فالج کے خطرات اور خون کی گردش کے مسائل بھی شامل تھے۔ یہ نتیجہ عورتوں اور مردوں میں دل کی بیماریوں کے دیگر عوامل ذیا بیطس اور کولیسٹرول سے قطع نظرانفرادی طور پر کسی بھی عمر کے لوگوں کے لیے درست ثابت ہوا ہے۔

    ڈاکٹرکارلوس الوئیرکے مطابق، یہ سچ ہے کہ تمام شادیوں کو یکساں طور پر دل کی صحت کے لیے مفید قرار نہیں دیا جا سکتا۔ لیکن، اس جامع مطالعہ کےحوالے سے یہ توقع کی جا سکتی ہےکہ اس میں ہر قسم کی اچھی اور بری دونوں شادیاں شامل تھیں۔
    ماخذ
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. جوگی

    جوگی منتظم Staff Member

    ساری دنیا اور ساری میڈیکل سائنس میری شادی کرانے پہ ہی تُلی ہے
    اللہ خیر کرے @-)
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    آپ صرف میڈیکل سائنس پر مت جائیے گا حضور لڈو کھانے والوں سے پہلے پوچھ لیجئے گا کہ لڈو کیسے تھے،پھر امید ہے زیادہ بہتر طریقے سے لڈو خوروں اور سائنس کے دررمیان موازنہ کر سکیں گے.
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. جوگی

    جوگی منتظم Staff Member

    لڈو خوروں سے پوچھنے کی بھی خوب کہی۔۔۔۔
    ایک شخص نے دریا کنارے بیٹھے شخص سے پوچھا :۔ "یہاں پانی کتنا گہرا ہے؟؟"
    اس شخص نے بے نیازی سے جواب دیا :۔ " بس ٹخنوں تک"
    یہ سن کر پوچھنے والے کا حوصلہ بڑھا اور اس نے سوچا کہ بجائے کشتی کے انتظار میں خجل ہونے کے ، پیدل ہی دریا پار کر لیتے ہیں۔ دریا میں اترا اور چند قدم چلنے کے بعد گردن تک پانی آ گیا۔۔۔
    بے چارے نے وہیں سے دہائی دی:۔ " ارے او سنگدل جھوٹے انسان ! مجھ سے جھوٹ کیوں بولا؟"
    کنارے بیٹھے شخص نے کہا :۔ " میں نے کوئی جھوٹ نہیں بولا ، تمہاری اپنی قسمت خراب ہے ۔ کیونکہ ابھی یہاں جو بطخیں پھر رہی تھیں ان کے تو ٹخنوں تک پانی تھا"
    اب میں پوچھوں کسی دل جلے لڈو خور سے۔۔۔۔ اور وہ مجھے بطخوں کے ٹخنے تک پانی بتا دے۔۔۔۔
    ویسے اس ضمن میں قبلہ استاد مرحوم فرمایا کرتے تھے
    کیا فرض ہے کہ سب کو ملے ایک سا جواب
    آؤ نہ ہم بھی سیر کریں کوہِ طور کی۔۔۔۔۔
    ہو سکتا ہے ساڈا لڈو میٹھا نکلے۔۔۔۔۔ :p
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    چلیں جی ہم تو دعا گو کہ آپ کا لڈو میٹھا نکلے لیکن یہاں بھی تو گڑ بڑ ہے..زیادہ میٹھا ہو گیا تو بھی مشکل.
    اب دیکھیں پانی سے بڑھ کر زندگی کے لئے کیا ضروری ہے لیکن وہ پانی تب تک ہی زندگی کے لئے سازگار ہے جب تک گلاس میں ملے وہی اگر برسات بن کر آپ پر برسنا شروع کر دے اور رکنے کا نام ہی نہ لے تو خود سوچیں کیا حال ہو گا یا کہیں سے سمندر لاڈ سے ہی کسی طرف لہر لپکا دے تو سوچیں سمندر کا پیار کتنا مہنگا پڑےگا اس لئے ہم تو آپ کے لئے لڈو کے ہلکا میٹھا ہونے کی دعا ہی کریں گے.
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    @غالب اور @زندگی کی لاجکس پڑھ کر تو مجھے اپنی ہنسی روکنا مشکل ہورہا ہے............. =))
     
  7. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    @بینا جی آپ یونہی کی رونق ہیں مشکل کام مت کیجئے۔۔
    آپ بس ہنس لیجئے۔
    =D>
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    @بینا جی آپ یونہی کی رونق ہیں مشکل کام مت کیجئے۔۔
    آپ بس ہنس لیجئے۔
    =D>

    :))
    @زندگی کے حکم کی تعمیل
     
  9. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    @بینا جی برا مت مانیئے گا زندگی کے حکم کی تعمیل کا دوسرا نام خواہشات کی پیروی ہے .
    اور آپ تو خواہشات کے سمندر سے مجھے کنڈی لگا کر بھی ایک خواہش نہیں پکڑنے دے رہی تھیں.
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    @بینا جی برا مت مانیئے گا زندگی کے حکم کی تعمیل کا دوسرا نام خواہشات کی پیروی ہے .
    اور آپ تو خواہشات کے سمندر سے مجھے کنڈی لگا کر بھی ایک خواہش نہیں پکڑنے دے رہی تھیں.

    اب پھر سے یہ خواہشات کے سمندر کا عنوان بیچ میں کہاں سے آگیا؟؟؟؟
    میں نے تو صرف ہنسنے والے حکم کی تعمیل کی بات کی ہے .........پوری زندگی کی خواہشات کی نہیں......... :-??
     
  11. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    @بینا جی پھر اس کامطلب یہ ہوا کہ آپ نے بھی کنڈی لگا کر مچھلی پکڑی ہے سمندر سے. :))
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    @بینا جی پھر اس کامطلب یہ ہوا کہ آپ نے بھی کنڈی لگا کر مچھلی پکڑی ہے سمندر سے. :))

    ;))
     
  13. جوگی

    جوگی منتظم Staff Member

    چلیں جی ہم تو دعا گو کہ آپ کا لڈو میٹھا نکلے لیکن یہاں بھی تو گڑ بڑ ہے..زیادہ میٹھا ہو گیا تو بھی مشکل.
    اب دیکھیں پانی سے بڑھ کر زندگی کے لئے کیا ضروری ہے لیکن وہ پانی تب تک ہی زندگی کے لئے سازگار ہے جب تک گلاس میں ملے وہی اگر برسات بن کر آپ پر برسنا شروع کر دے اور رکنے کا نام ہی نہ لے تو خود سوچیں کیا حال ہو گا یا کہیں سے سمندر لاڈ سے ہی کسی طرف لہر لپکا دے تو سوچیں سمندر کا پیار کتنا مہنگا پڑےگا اس لئے ہم تو آپ کے لئے لڈو کے ہلکا میٹھا ہونے کی دعا ہی کریں گے.

    آپ نے دراصل بطخ والی بات کو صرف لطیفہ ہی سمجھ لیا....
    اس کے اندر چھپے جواب پر غور ہی نہ کیا.... زیادتی ہے پا جی....
    جس مقام پر نازک مزاج ڈوب رہا تھا وہاں بطخ ٹخنوں ٹخنوں مزے سے تیر رہی تھی.....
    آپ نے پانی کی مثال دی تو اب مجھے آگ کی مثال دے کر اپنی علمیت جھاڑنے اور حساب برابر کرنے کا موقع ہاتھ سے جانے نہیں دینا چاہیے.....
    تو صاحب بات یوں ہے کہ آگ وہ بلا ہے جو سب کچھ جلا کے راکھ کر دیتی ہے
    لیکن اللہ کے بے شمار مخلوقات میں سے ایک چھوٹا سا خورد بینی کیڑا ایسا بھی ہے جسے فارسی میں "سمندر" کہتے ہیں.
    اور وہ زندہ ہی آگ میں رہتا ہے....
    جس حرارت پر پتھر بھی پانی ہو جائیں اس درجہ حرارت پر وہ 200 سال مزے سے زندہ رہ سکتا ہے..... :))
    اور جناب قبلہ استاد مرحوم فرمایا کرتے تھے کہ زمانے بھر کا گنہگار ہوں لیکن "سمندر" کا پیر ہوں.
    میٹھے سے یاد آیا کہ گلابی میٹھا تو ہمارے ہاں جائز ہی نہیں سمجھا جاتا...
    چائے کا ذائقہ اگر شربت نہ ہو تو فدوی منہ لگانا بھی گوارا نہیں کرتا....
    ابھی پچھلی جمعرات کی بات ہے جب والد صاحب کے ایصالِ ثواب کیلئے ان کی پسند کے مطابق گڑ والے چاول پکائے گئے.
    ایک دیگ میں 15 کلو چاول اور اسی کے برابر 15 کلو گڑ ڈلوایا گیا.
    پکانے والا حیران تھا کہ کھائے گا کون، اس قدر میٹھے چاول....
    لیکن پھر یوں ہوا کہ نہ کھانے والے بھی اس طرح چٹ کر گئے کہ ایک دانہ چاول کا بھی پلیٹ بھی نہ چھوڑا....
    الحمد اللہ اس قدر میٹھا خوری کے باوجود کم از کم ہمارے گھر میں کوئی شوگر کا مریض بھی نہیں.
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    اب اس علمیت کے آگے بھلا کس کا چراغ جلے =D> :)>-
     
  15. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    @بینا جی یہ کون سی علمیت ہے کہ 15 کلوچاول میں 15 کلو گڑ ڈلوا دو.. ہاں ہم مان جاتے اگر @غالب نے 30 کلو گڑ میں 15 کلو چاول یا اس سے کچھ کم ڈلوائے ہوتے ،پھر ہم کہتے کہ دیکھو چاول والا گڑ کھایا جا رہا ہے.
    یہ بھی یاد رکھیئے کہ میٹھے کی انتہائی حد کرواہٹ سے جا ملتی ہے اور پھر کرواہٹ مٹھاس پر اپنی حکومت قائم کرلیتی ہے. تو میرا مشورہ ہے کہ مٹھاس کی انتہائی حد سے کچھ پیچھے ہی رہا کیجئے.
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  16. جوگی

    جوگی منتظم Staff Member

    یہ بھی یاد رکھیئے کہ میٹھے کی انتہائی حد کرواہٹ سے جا ملتی ہے اور پھر کرواہٹ مٹھاس پر اپنی حکومت قائم کرلیتی ہے. تو میرا مشورہ ہے کہ مٹھاس کی انتہائی حد سے کچھ پیچھے ہی رہا کیجئے.

    کر دی نہ پھر وہی نازک مزاجوں والی بات...... :))
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    @بینا جی یہ کون سی علمیت ہے کہ 15 کلوچاول میں 15 کلو گڑ ڈلوا دو.. ہاں ہم مان جاتے اگر @غالب نے 30 کلو گڑ میں 15 کلو چاول یا اس سے کچھ کم ڈلوائے ہوتے ،پھر ہم کہتے کہ دیکھو چاول والا گڑ کھایا جا رہا ہے.
    یہ بھی یاد رکھیئے کہ میٹھے کی انتہائی حد کرواہٹ سے جا ملتی ہے اور پھر کرواہٹ مٹھاس پر اپنی حکومت قائم کرلیتی ہے. تو میرا مشورہ ہے کہ مٹھاس کی انتہائی حد سے کچھ پیچھے ہی رہا کیجئے.
    @غالب کی علمیت کی بات میں نے آگ کے کیڑے کے حوالے سے کی تھی
    گڑ والے چاول تو میں نے کبھی کھائے تو نہیں لیکن ہاں یہ ضرور سنا ہے کہ جتنے چاول ہوتے ہیں اس میں اُتنا ہی گڑ ڈالا جاتا ہے اور یہ میٹھا بہت زیادہ نہیں ہوتا بلکہ اسی سے ذائقہ آتا ہے . تو اس کو بھی علمیت میں شمار کرنے میں کوئی حرج نہیں........یہ اور بات کہ @زندگی کی نظر میں مٹھاس کا یہ فلسفہ درست نہیں ........ لیکن حقیقت کی عینک سے دیکھیں تو یہی مناسب ہے
    :)>-
     
  18. بینا

    بینا مدیر Staff Member

    یہ بھی یاد رکھیئے کہ میٹھے کی انتہائی حد کرواہٹ سے جا ملتی ہے اور پھر کرواہٹ مٹھاس پر اپنی حکومت قائم کرلیتی ہے. تو میرا مشورہ ہے کہ مٹھاس کی انتہائی حد سے کچھ پیچھے ہی رہا کیجئے.

    کر دی نہ پھر وہی نازک مزاجوں والی بات...... :))

    =))
     
  19. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    ابھی تو ہمیں آگ کے کیڑے کے متعلق بھی مزید معلومات چاہیں.
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔
  20. شکیلہ

    شکیلہ یونہی ہمسفر

    wah g wah kia zaberdst gufgoo wo bhi adbi zouq pr pori .......good job
     
    بینا نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں