1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

سفید زہر قسط (15) safeed zahar imran series

'میری تحریریں' میں موضوعات آغاز کردہ از رانا ابوبکر, ‏اگست 24, 2017۔

  1. رانا ابوبکر

    رانا ابوبکر یونہی ہمسفر

    سفید زہر قسط (15)
    مصنف:حافظ ابوبکر
    پھر مارکو اور ماریہ لانچ سے اترے اور جزیرے پر پہنچ گۓ جزیرے کے کنارے پر کوی آٹھ دس آدمی کلاشنکوف اور مشین گنز لیے مارکو اور ماریہ لے استقبال کے لیے کھڑے تھے شاید مارکو نے انکو اپنے آنے کی اطلاع پہلے ہی بھجوا دی تھی پھر ماریہ اور مارکواپنے ساتھیوں کے ساتھ چلتے چلتے جزیرے میں گم ہو گۓ
    ہو نہ ہو یہ وہی جزیرہ ہے جس کو مارکو نے ہیڈ کواٹر بنا رکھا ہے اور اس جزیرے پر ہی مارکو نے وائٹ ویژن کا اسٹاک کر رکھا ہےتنویر بولا
    ہری اپ
    عمران نے کہا انکی لانچ بھی جزیرے کے پاس پہنچ گئ تھی پھر تھوری دیر بعد وہ تینوں جزیرے پر موجود درختوں کی اوٹ میں تھے پورے جزیرے پر صرف ایک عمارت تھی جو کہ کہ کافی بڑی تھی وہ تینوں اسکی طرف بڑھنے لگے اچانک مارکو اور اسکے ساتھی اس عمارت سے نکلے ان سب کے ہاتھ میں ایک ایک بریف کیس تھا یہاں تک کہ ماریہ کا ہاتھ بھی خالی نہ تھا
    جیسے ہی یہ ہمارے پاس سے گزریں گیں ہم نے انکو قابو میں کرنا ہے میں مارکو کو سنبھالوں گا صفدر تم ماریہ کو اور تنویر تم ہم دونوں کو کور کرنا
    عمران نے سرگوشی کی
    پھر جیسے ہی مارکو عمران کے پاس سے گزرا عمران نے یک بیک چھلانگ لگای اور اڑتا ہوا مارکو پر جا پڑا مارکو اس آفت نگہانی سے گبھرا گیا اسکے ہاتھ سے بریف کیس چھوٹ گیا ادھر صفدر نے ماریہ کو پکڑ لیا اسنے مزاحمت کی مگر صفدر کے سامبے اسکی ایک نہ چلی اچانک مارکو کے ستھیوں میں سے ایک نے مشین گن کا رخ عمران کی طرف کیا اس سے پہلے کی وہ گولی چلاتا ایک سنسناتی گولی اسکے سر پر ٹھک سے آکے لگی وہ ادھر ڈھیر ہوگیا یہ تنویر تھا جو کہ مارکو کے ساتھیوں کو ٹھکانے لگا رہا تھا ادھر مارکو نے سنبھلتےہی اپنی کہنی عمران کے ناک پر دے ماری عمران بلبلا ٹھا گرفت کمزور ہوت ہی مارکو کسی مچھلی کی طرح تڑپا اور عمران کی گرفت سے نکل گیا عمران نے اسکی ٹانگ میں اپنی ٹنگ اڑا دی وی دھڑم سے گڑا اگر اسنے اپنے ہاتھ زمین پر نہ رکھ لیے ہوتے تو اسکے چہرے کا بھرتا بن جانا تھا
    بڑا ناز ہے تمہیں اپنے پر مارکو یہی غرور تمہیں لے بیٹھے گا
    عمران بولا اسکے چہرے پر غصہ کے آثار تک نہ تھے جبکہ مارکو کا چہرہ لال بھبھوکا ہورہا تھا
    عمران ابھی تمہیں نہیں پتا کہ مارکو کس طوفان کا نام ہے جب یہ طوفان آتا ہے تم جیسے خقیر تنکوں کو اپنے ساتھ لے آڑتا ہے
    پھر اچانک مارکو نے اپنی جیب میں ریلور نکالا اور عمران پر تان لیا اس سے پہلے تنویر کچھ کرتا مارکو نے گولی چلا دی عمران سنگ آرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوے گولی سے صاف بچ گیا اب مارکو متواتر گولیںاں چلا رہا تھا اور عمران بندر کی چرح اچھل کود کر سنگ آرٹ سے گولیوں سے بچ رہا تھا اچانک مارکو کے ریلور سے ٹرچ ٹرچ کی آواز آی گولیاں ختم ہوچکین تھیں مگر عمران کا بال بھی بیگا نہیں ہوا تھا مارکو نے جھلا کر ریلوار عمران پر دے مارہ مگر عمران جھکای سے کر صاف بچ گیا اچانک عمران تیزی سے دوڑا ارو پستول سے نکلی ہوی گولی کی طرح مارکو سے جا ٹکرایا مارکو نیچے گڑ گیا عمران عمران نے اسکی ٹانگوں میں ٹنگیں پھسا کر مخصوص انداز سے جھٹکا دیا اچانک کڑک کی آواز آی جیسے کوی ہڈی ٹوٹی ہو عمران اور مارکو دونوں درد کے مارے چلا اٹھے
    جاری ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں