1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

سفید زہر آخری قسط عمران سیریز

'میری تحریریں' میں موضوعات آغاز کردہ از رانا ابوبکر, ‏اگست 26, 2017۔

  1. رانا ابوبکر

    رانا ابوبکر یونہی ہمسفر

    سفید زہر آخری قسط
    مصنف:حافظ ابوبکر
    مارکو کے گھٹنے کی ہڈی ٹوٹ چکی تھی عمران اس لیے چیخا تھا کہ مارکو نے اپنا ایک زوردار ہاتھ عمران کے ناک پر رسیدکیاتھا مارکو پڑا کراو رہا تھا اسکے سارے ساتھی بھی زخمی حالت میں پڑے کراہ رہے ان میں سے کچھ ملک عدم کی طرف راہی ہو چکے تھے تھوری دیر بعد عمران اس عمارت کی تلاشی لے رہا تھا عمارت کے ایک کمرے آلات کا جال بچھا ہوا تھا ان آلات سے مدد لے کر مارکو اپنے سارے ایجنٹوں کو یہیں سے ہدایات دیتا تھا عمران کو جس چیز کی تلاش تھی اس کا نام ونشان تک بھی نہ تھا اب عمران چیونگم کچلتے ہوے سوچ رہا تھا کہ ہو نہ ہو اس عمارت میں کوی خفیہ تہ خانہ ہے اتنے میں تنویر کمرے میں داخل ہو
    اب کب تک یہاں محو استراحت فرمانی ہے جناب نے اور کس چیز کی تلاش ہے افلاطون کو
    تنویر کہ لہجے میں طنز تھا
    بس کیا کروں اپنے لیے کوی رفیقہ حیات تلاش کر رہا ہوں
    عمران نے سرد آہ بھری
    یہ منہ اور مسور کی دال ہنہ
    تنویر نے بڑا سا منہ بنایا عمران نے اسکی بات کوی جواب نہ دیا دفعتاً اسنے دیوار کی جڑ میں پاوں مارا اور کسی دروازہ کے کھلنے کا انتظار کرنے لگا مگر بے سود
    تنویر نے ایک طنزیہ نگاہ عمران پر ڈالی اور باہر کی طرف چل دیا عمران نے دوبارہ اسی دیوار کی جڑ میں پاوں مارا اچانک اسی دیوار میں ایک خلا سا نمودار ہوا جس میں سے سیڑہیاں نیچے جا رہیں تھیں
    ہنہ اب تو دءواریں بھی میری دشمن ہونے لگیں اگر یہ پہلی ہی ٹھوکر میں کھل جاتی تو تنویر میرا کچھ رعب ہی پڑجاتا مگر مجال ہے جو اس دیوار سے ارے ارے
    یعنی لاحولا ولا قوہ
    پھر وہ سیڑھیاں نیچے اترتا چلا گیا تہ خانے کا منظر دیکھ عمران نے زور سے سیٹی بجھای ڈ
    آدھے سے زیادی س
    بڑے بڑے سفید پیکٹوں سے بھرا پڑا تھا جن میں سفید زہر کے سوا کچھ نہ تھا اسی تہ خانے کی ایک الماری میں سے اسے مارکو کے متعلق کچج دستاویزات بھی مل گیں جن کی رو سے عمران یہ پہچان چکا تھا کہ وہ کون سا ملک ہے جس نے اسکے ملک کے خلاف ایسی سازش کی تھی عمرانے نے وہ داستاویزات جیب میں ٹھونسی اور منہ چلاتا ہوا تہ خانے سے باہر نکل گیا پھر دو گھینٹو بعد بہت سے آدمی سفید زہر کے زخیرے کو سمند کے نذر کر رہے تھے ایک ایک پیکٹ کھول کو اسکا پوڈر سمندر میں بہایا جا رہا تھا تھوری دیر بعد عمران اپنے فلیٹ میں بیٹھا کافی پی رہا تھاکہ فون کی گھینٹی بجے عمران فون اٹھایا تو دوسری طرف کی آواز سن کر چونک اٹھا
    تم میری توقع سے زیادہ نکلے مجھے امید نہیں تھی کہ ان پسیماندہ ملکوں میں ایست زہین ایجنٹ پایں جایں گی اس بار میرا مشن بڑی طرح ناکام رہا مگر میں جلد ہی واپس آوں گا تمہاری جیلیں اتنی مظبوط نہیں کی مارکو جیسے لوگوں کو رکھ سکیں
    دواری طرف ماروکو تھا فون بند ہوچکا تھا مگر عمران نے ایسا منہ بنایا جیسے کوی کڑوی چیز نگل گیا ہو مگر تھوری دیر بعد اسکے خراٹے پورے کمرے مءں ایسے گھونج رہے تھے جیسے وہ گھوڑوں کا پورا اصطبل بیچ کر سویا ہو
    ختم شد
     
    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. رانا ابوبکر

    رانا ابوبکر یونہی ہمسفر

    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں