1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

تم شہر اماں کے رہنے والے۔ ترانہ

'فلمیں شِلمیں' میں موضوعات آغاز کردہ از تجمل حسین, ‏مئی 2, 2016۔

  1. میرے پسندیدہ ترانوں میں سے ایک ترانہ

    تم شہرِ اماں کے رہنے والے، درد ہمارا کیا جانو
    ساحل کی ہوا، تم موج صبا! طوفان کا دھارا کیا جانو؟

    آغاز سفر ایمان و یقیں، انجام عمل اک شام حسیں
    بن دیکھے حسن کی منزل کو، یہ رستہ پیارا کیا جانو؟

    رستہ ہی یہاں خود منزل ہے، ٹھوکر ہی یہاں اک حاصل ہے
    اے سود و زیاں گننے والو! کس نے ہے پکارا کیا جانو؟

    ان راہوں میں فردوس بریں، ان گلیوں میں جنت کے مکیں
    ان تیکھے الجھے رستوں میں۔ ہیں کون صف آرا کیا جانو؟

    سمجھے ہیں جسے گلزار سبھی، اک آگ ہے عصر حاضر کی
    تمہید سے تم گزرے ہی نہیں، اب قصہ سارا کیا جانو؟

    اے قیس عصر جو کالج میں چھے چار جماعتیں پڑھ بیٹھے
    تم واقف نقش و رنگ حنا، خوں کا فوارہ کیا جانو

    تم شہر اماں کے رہنے والے درد ہمارا کیا جانو
    ساحل کی ہوا، تم موج صبا! طوفان کا دھارا کیا جانو؟

    متن بشکریہ گوگل پلس
     
    بینا اور زبیر .نے اسے پسند کیا ہے۔
Tags:

اس صفحے کو مشتہر کریں