1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

ٹیکنالوجی نیوز بدتمیزی سیکھنے پر مصنوعی ذہانت کا سافٹ ویئر ہٹا لیا گیا

'انفارمیشن ٹیکنالوجی' میں موضوعات آغاز کردہ از زبیر, ‏مارچ 27, 2016۔

  1. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    [​IMG]

    مائیکرو سافٹ نے سوشل میڈیا پر ایک نوجوان لڑکی کے طور پر باتیں کرنے والے مصنوعی ذہانت کے سافٹ وئیر ’ٹے‘ کو اس کی نسل پرستانہ اور نازیبا باتوں کے بعد ہٹا لیا ہے۔
    ’ٹے‘ کو اس وقت انٹرنیٹ سے اتار لیا گیا جب اس نے گفتگو میں نسلی پرستانہ، جسنی تعصب اور دیگر جارحانہ بیان دینے شروع کر دیے۔

    یہ سافٹ وئیر اصل انسانوں سے گفتگو سیکھنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔

    مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ اس سافٹ ویئر کے نامناسب انداز میں جواب دینے کے پیچھے کئی طرح کے عوامل ہیں۔تاہم کمپیوٹر ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ناقبلِ یقین ہے کہ مائکروسافٹ نے اس مسئلے کے حوالے سے دور اندیشی سے کام نہیں لیا۔
    یہ چیٹ باٹ ٹوئٹر پر گالیاں ، نسل پرستی کی باتیں اور متنازع سیاسی رائے دینے لگا تھا۔
    مصنوعی ذہانت کا یہ تجرباتی پروگرام دوسروں سے باتیں کرنا سیکھتا ہے اور اس کو 18 سے 24 سال کے نوجوانوں سے بات چیت کرنے کے لیے تخلیق کیا گیا تھا۔
    ’ٹے‘ آن لائن جاری کیے جانے کے 24 گھنٹے بعد ہی مائیکروسافٹ کو اس کے کئی اشتعال انگیر بیانات کو جلدی جلدی ایڈٹ کرتے دیکھا گیا۔ سافٹ ویر فرم کا کہنا تھا کہ وہ اس پروگرام کی ترتیب میں مناسب تبدیلیاں کر رہے ہیں‘۔

    کمپنی نے ایک بیان میں کہا ’ ٹے ایک ایسی مشین ہے جو انسانوں سے سیکھتی ہے تو جیسے جیسے وہ انسانوں سے بات چیت کرتی ہے ویسے ویسے وہ ایسی باتیں کہہ جاتی ہے جو کہ اس نے بات چیت کے دوران سیکھی ہوتی ہیں۔ ابھی ہم ان چیزوں کو درست کر رہے ہیں‘۔
    مائیکروسوفٹ ٹیکنالوجی اور ریسرچ اور بِنگ ٹیموں کی تخلیق کی گئی ٹے کو بات چیت کرنے کا طریقہ عوام سے گمنام ڈیٹا کے ذریعے سکھایا ۔ اس نے کئی لوگوں سے بھی سیکھا جس میں برجستہ مَزاحیہ اداکار بھی شامل تھے۔
    ٹوٹر پر ان کا سرکاری اکاؤنٹ @TayandYOu نے ان کے تجرے کی وضاحت اس طرح کی ’ مائیکروسوفٹ کی انٹرنیٹ پر مصنوعی ذہانت کے پاس برداشت نہیں ہے ‘۔
    ٹوئٹر صارفین کو ٹوئٹر پر ٹے سے @tayandyou ایڈرس پر بات کرنے کی دعوت دی گئی۔ دوسرے سوشل میڈیا کے ویب سائٹس سے صارفین بھی ٹے کو ’کک‘ اور ’گروپ می‘ کے ذریعے رابطہ کر سکتےہیں ۔
    مائیکروسوفٹ کا کہنا تھا کہ ’ٹے کو لوگوں کو خوش کرنے کے لیے بنایا گیا اور لوگوں سے خوشگوار ماحول میں بات چیت کر سکے‘۔
    ٹے سے جتنی باتیں کریں گے اتنا ہی وہ ہوشیار ہوتی جائی گی تو آپ کی اس سے بات چیت ذاتی انداز میں ہو سکتی ہے ‘

    انھوں نے مزید کہا ’اس طرح بد قسمتی سے اس سے ٹےکو ایسی باتیں سکھا دی گئیں جیسے کہ نازیوں کے حق میں بات کرنا یا پھر نسل کشی کی حمایت کرنا اور ایسی کئی ناگوار باتیں شامل ہوئیں۔‘
    جن لوگوں نے ٹے سے سنجیدگی سے بات کرنے کی کوشش کی انہیں اس پروگرام میں کمزوریاں دکھائی دیں۔ یہ واضح ہو گیا کہ ٹے کو مقبول ترین موسیقی یا ٹیلی وژن پر شوز کے بارے میں بات کرنی نہیں آتی۔
    باقی لوگوں نے نامناسب چیٹس کے حوالے سے مصنوعی ذہانت کے مستقبل پر اندازہ بھی لگایا۔
    ٹے کی گھنٹوں تک بے لاگ ٹویٹس کے بعد مائیکروسافٹ زیادہ خوش نہیں ہے۔

    صارفین نے یہ سوال اٹھایا کہ ٹے کی ٹویٹس کو بار بار درست کیوں کیا جا رہا ہے جس پر ایک صارف نے ٹے کے حق میں #justicefortay نامی مہم شروع کر دی اور ساتھ پیغام بھی بھیجا کہ مصنوعی ذہانت کو اپنی غلطیوں سے خود سیکھنے دیں۔
    ماخذ۔بی بی سی اردو
     
    تجمل حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. :lf:lf:lf:lf:lf:lf

    میری تو ہنسی نہیں رک رہی اس پر تبصرہ کیا کروں۔۔۔
    :lf:lf:lf

    ویسے آج کل ہرکمپنی مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں شامل ہورہی ہے :)
     
    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. زبیر

    زبیر منتظم Staff Member

    ہنسی کس بات پر ، کہ پروگرام نے بدتمیزی اور گالیاں وغیرہ سیکھ لیں؟
    ابتدا میں مشکلات تو ہوتی ہیں ۔
    لیکن نامور معذور سائنس دان سٹیفن ہاکنگ نے مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے۔
     
    تجمل حسین نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. جی بالکل۔ میرا خیال تھا کہ شاید یہ کارنامہ پاکستانیوں اور انڈینز نے سرانجام دیا ہو۔ :)
    متفق۔
    جی بالکل۔ مصنوعی ذہانت صرف فائدہ مند ہی نہیں ہے جتنی فائدہ مند ہے اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔ اگر مصنوعی ذہانت انسان سے آگے نکل گئی تو انسان اس کو کس طرح سے قابو کرے گا :)
     
    زبیر نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں