1. This site uses cookies. By continuing to use this site, you are agreeing to our use of cookies. Learn More.
  2. آپس میں قطع رحمی نہ کرو، یقینا" اللہ تمہارا نگہبان ہے۔یتیموں کا مال لوٹاؤ، اُن کے اچھے مال کو بُرے مال سے تبدیل نہ کرو ۔( القرآن)

  3. شرک کے بعد سب سے بڑا جرم والدین سے سرکشی ہے۔( رسول اللہ ﷺ)

  4. اگر تم نے ہر حال میں خوش رہنے کا فن سیکھ لیا ہے تو یقین کرو کہ تم نے زندگی کا سب سے بڑا فن سیکھ لیا ہے۔(خلیل جبران)

آج کا ون ڈے میچ۔ (15 جنوری 2017)

'کھیل اور کھلاڑی' میں موضوعات آغاز کردہ از عمراعظم, ‏جنوری 15, 2017۔

  1. عمراعظم

    عمراعظم یونہی ایڈیٹر Staff Member

    میلبرن میں کھیلے گئے دوسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان کی ٹیم نے آسٹریلیا کو چھ وکٹوں سے شکست دے کر آسٹریلوی سرزمین پر بارہ سال بعد ایک روزہ میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔
    آسٹریلیا نے پاکستان کو 221 رنز کا ہدف دیا تھا جو پاکستانی بلے بازوں نے 47.4 اوورز میں چار وکٹوں کے نقصان پر مکمل کر لیا۔
    ایک روزہ میچوں میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی آسٹریلوی سرزمین میں 12 سالوں بعد میزبان ٹیم کے خلاف یہ پہلی کامیابی ہے۔ اس سے قبل پاکستان نے 2005 میں پرتھ کے کرکٹ گراؤنڈ میں آسٹریلیا کو ہرایا تھا۔
    پاکستان کے آؤٹ ہونے والے پہلے بیٹسمین شرجیل خان تھے۔ وہ 30 رنز بنا کر فولکنرکی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔
    140 رنز کے مجموعی سکور پر پاکستان کی دوسری وکٹ اس وقت گری جب بابر اعظم 34 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
    پاکستان کو تیسرا نقصان 142 کے سکور پر ہوا جب محمد حفیظ فولکنرکی گیند پر ہیزل وڈ کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔
    آوٹ ہونے والے چوتھے کھلاڑی اسد شفیق تھے جنھوں نے 13 رنز بنائے۔
    پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ اور بابر اعظم نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور دوسری وکٹ کی شراکت میں 72 رنز بنائے۔
    پاکستان کی جانب سے محمد عامر نے تین، جنید خان اور عماد وسیم نے دو، دو جب کہ حسن علی اور شعیب ملک نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا
    پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ اور شرجیل خان نے اننگز کا آغاز کیا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 68 رنز بنائے۔
    پاکستان کی اننگز کے پہلے اوور کی تیسری گیند پر آسٹریلوی کپتان سمتھ نے محمد حفیظ کا کیچ ڈراپ کر دیا۔
    اس سے پہلے آسٹریلیا نے ٹاس جیت کت پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور اس کی پوری ٹیم 49 ویں اوور میں 220 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔
    میزبان ٹیم کی جانب سے ڈیوڈ وارنز اور عثمان خواجہ نے اننگز کا آغاز کیا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 31 رنز بنائے۔
    آسٹریلیا کی جانب سے سٹیون سمتھ اور میتھیو ویڈ نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور چھٹی وکٹ کی شراکت میں 65 رنز بنائے۔
    پاکستان کے بولروں نے عمدہ بولنگ کا مظاہرہ کیا
    اسی دوران سمتھ نے اپنی نصف سنچری مکمل کی جو ان کے ون ڈے کریئر کی 16 ویں نصف سنچری تھی۔
    پاکستان کو پہلی کامیابی اس وقت ملی جب جنید خان نے آسٹریلیا کے ان فارم بیسٹمین ڈیوڈ وارنر کو وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروا دیا، انھوں نے 16 رنز بنائے۔
    جنید خان نے اپنی عمدہ بولنگ سے ڈیوڈ وارنر کو پریشان کیے رکھا اور ان کے خلاف آؤٹ کی دو اپیلیں ہوئی تھیں۔
    جنید خان نے اپنی عمدہ بولنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور اپنے اگلے ہی اوور میں عثمان خواجہ کو بھی شرجیل خان کے ہاتھوں کیچ کروا دیا۔ عثمان خواجہ نے 17 رنز بنائے۔
    آسٹریلوی کپتان نے امپائر کے اس فیصلے کے خلاف ریویو لیا لیکن تھرڈ امپائر نے فیلڈ امپائر کا فیصلہ برقرار رکھا۔
    41 رنز کے مجموعی سکور پر آسٹریلیا کی تیسری وکٹ اس وقت گری جب محمد عامر نے مچل مارش کو عماد وسیم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروا دیا۔ مارش کوئی رن نہ بنا سکے۔
    86 رنز کے مجموعی سکور پر حسن علی نے پاکستان کو چوتھی کامیابی اس وقت دلوائی جب انھوں نے ٹریوس ہیڈ کو 29 رنز پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ کروا دیا۔
    پاکستان کی جانب سے محمد عامر نے تین، جنید خان اور عماد وسیم نے دو، دو جب کہ حسن علی اور شعیب ملک نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
    دوسرے ایک روزہ میچ کے لیے پاکستانی ٹیم میں تین جب کہ آسٹریلیا کی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
    میزبان ٹیم میں بِل سٹین لیک کی جگہ جوش ہیزل ووڈ اور کرس لین کی جگہ پاکستانی نژاد عثمان کی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔
    دوسری جانب پاکستانی ٹیم میں اظہر علی کی جگہ اسد شفیق، وہاب ریاض کی جگہ جنید خان اور محمد نواز کی جگہ شعیب ملک کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
    پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز میں آسٹریلیا کو ایک صفر کی برتری حاصل تھی۔
    برسبین میں کھیلے جانے والے پہلے ایک روزہ میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو 92 رنز سے شکست دی تھی۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں